CHSS Advice Line
No one should have to recover alone. We’re here to support you with our services, resources and health information.
Resources Hub
Download and order a range of resources to help you manage your condition.
Scotland’s Stories
Read the inspiring stories of the amazing people who are living life to the full with a long-term health condition.
Get free, confidential advice and support from our Advice Line practitioners. No question is too big or too small.
Advice Line
Every day people in Scotland are leaving hospital feeling scared and alone. But you can help us change this.
Fundraising Events
Join Scotland’s Fundraising Heroes by getting involved with one of our exciting events or challenges!
Visit our charity shops
Use our Store Finder to find your local shop or boutique and pop in to see us today.
You can make sure stroke survivors in Scotland like Tim get the support they need after returning home from hospital.
Donate
We are Scotland’s largest health charity working to help people with chest, heart and stroke conditions live life to the full.
Social Media – @chsscotland
Incredible impact
Find out about the incredible impact your support is having and the amazing things you’re helping to achieve.
Search our current job opportunities to find a new role that’s rewarding, exciting and allows you to make a real difference every day.
Work With Us
دل کی دھڑکن اس وقت بے ہنگم ہو جاتی ہے جب آپ کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو یا باقاعدہ تال میں نہ ہو۔ اس کا مطلب دل کی تیز دھڑکن، دل کی بہت سست دھڑکن، یا ” بے ہنگم دھڑکن” (جس میں آپ کا دل بہت سخت، تیز یا مختصر وقت کے لیے بے قاعدگی سے دھڑکتا ہے) ہو سکتا ہے۔
دل کی بے ہنگم دھڑکن کی وجوہات کیا ہیں؟
اس کی وجوہات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
دل کی دھڑکن کی شرح میں تبدیلی کے اثرات بہت مختلف ہو سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے دل کی دھڑکن میں کچھ غلط ہے، جبکہ دوسرے لوگوں کو دل کی دھڑکن کی شرح میں تبدیلی کے نتیجے میں بے چینی درد، تکلیف، چکر، سانس پھولنا اور/یا اضطراب محسوس ہو سکتا ہے۔
دل کی دھڑکن اور دل کی دھڑکن کی شرح میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے، آپ کو پہلے یہ جاننا ہو گا کہ معمول کی دھڑکن کیا ہوتی ہے۔
جب انسان آرام میں ہوتا ہے، تو انسانی دل اوسطاً 60 سے 100 بار فی منٹ کے درمیان دھڑکتا ہے (یعنی دل کی دھڑکن بڑھانے کے لیے جب انسان کچھ نہیں کر رہا ہوتا)۔ ورزش یا ذہنی دباؤ (جیسے خوف یا اضطراب) دل کی دھڑکن کو تقریباً 150-170 دھڑکن فی منٹ تک بڑھا سکتا ہے۔
آپ کے دل کی دھڑکن دو مراحل پر مشتمل ہوتی ہے: ایک سسٹولک مرحلہ ہوتا ہے (جب دل خون سے خود کو بھر رہا ہوتا ہے) اور دوسرا ڈائیسٹولک مرحلہ ہوتا ہے (جب دل سکڑتا ہے اور خون کو آپ کے پورے جسم تک دھکیلتا ہے)۔
عام حالات میں، جب آپ لیٹتے ہیں تو اس کے مقابلے میں جب آپ کھڑے ہوتے ہیں، تو آپ کا دل قدرے تیز دھڑکتا ہے، کیونکہ خون کو آپ کے سر اور جسم کے بالائی حصوں تک پہنچنے کے لیے اسے زیادہ دباؤ کی ضرورت ہوتی ہے۔
دل کی غیر معمولی طور پر تیز دھڑکن (آرام میں 100 سے زیادہ دھڑکنیں فی منٹ) کو ٹکی کارڈیا (ٹکی-کار-ڈیا) کہا جاتا ہے۔
چونکہ دل کے پاس خون سے بھرنے کے لیے اتنا وقت نہیں ہوتا، لہٰذا وہ تیزی سے دھڑکنا شروع کر دیتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، تیز دھڑکنے والا دل دراصل خون کو کم مؤثر انداز میں حرکت دیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اگر آپ کے دل کی دھڑکن مستقل طور پر بلند رہتی ہے، تو آپ کے جسم کے حصوں کو خون کے بہاؤ اور خون میں آکسیجن اور غذائی اجزاء حاصل کرنے کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑ سکتی ہے۔ انتہائی صورتوں میں، آپ کو چکر آنا، سر محسوس ہونا یا سانس لینے میں دشواری محسوس ہو سکتی ہے، کیونکہ خون آپ کے جسم کے بالائی حصوں تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہوتا ہے۔
چونکہ دل کی تیز دھڑکن آپ کے جسم کے ذہنی دباؤ کے ردعمل کا ایک قدرتی حصہ ہے، اس لیے آپ کا جسم دل کی تیز دھڑکن کو اس علامت کے طور پر بھی سمجھ سکتا ہے کہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔ اس سے آپ کو بے چینی یا خوف محسوس ہو سکتا ہے، یہاں تک کہ کسی واضح وجہ کے بغیر بھی۔
دل کی تیز دھڑکن آپ کے دل کے پٹھوں کو اضافی دباؤ میں بھی رکھتی ہے۔ اس سے دل کی پیچیدگیوں جیسے انجائنا، ہارٹ فیل ہونا یا دل کے دورے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ٹکی کارڈیا کا علاج درج ذیل طرح سے کیا جا سکتا ہے:
دل کی سست رفتار (60 دھڑکن فی منٹ سے کم) کو بریڈی کارڈیا (بریڈی کار ڈیا) کہا جاتا ہے۔ یہ بعض ادویات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے یا دل کی بیماریوں جیسے سیک سائنس سنڈروم یا مایوکارڈائٹس کی وجہ سے ہو بھی سکتا ہے۔
دل کی دھڑکن سست ہونے کا مطلب ہے کہ جسم کے ارد گرد کم خون کی ترسیل ہو رہی ہے۔ اس سے چکر آنا، سینے میں درد، تھکاوٹ اور سستی، سانس پھولنا، بے ہوشی، اور الجھن یا یادداشت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ دل کی سست دھڑکن والے لوگ یہ بھی محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ موڈ خراب ہونے کا شکار رہتے ہیں یا انہیں واضح طور پر سوچنا مشکل لگتا ہے۔
بریڈی کارڈیا کا علاج درج ذیل طرح سے کیا جا سکتا ہے:
اختلاج قلب کی حالت اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے دل کی دھڑکن نمایاں ہو جاتی ہے۔ یہ معمول سے زیادہ سخت، تیز یا کم باقاعدہ ہو سکتی ہے۔ آپ اپنے سینے میں پھڑپھڑاتے، دھڑکتے یا ہلتے ہوئے احساس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ بعض صورتوں میں، آپ ان احساسات کو اپنے گلے اور گردن میں بھی محسوس کر سکتے ہیں۔
اختلاج قلب کی حالت زیادہ دیر تک نہیں رہتی – عام طور پر چند منٹوں سے زیادہ نہیں ہوتی – اور عام طور پر بے ضرر ہوتی ہے۔
اس کا لازمی طور پر یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے۔ اختلاج قلب کی حالت ذہنی دباؤ یا اضطراب کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے؛ کیفین اور دیگر محرکات جیسے چینی کے ذریعے؛ یا کچھ ادویات کے ضمنی اثر کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔ وہ خوفزدہ ہو سکتے ہیں، لیکن یہ مسئلہ خود ہی ختم ہو جانا چاہئیے۔ اگر آپ پر اختلاج قلب کی حالت طارہ ہو، تو آرام کرنے کی کوشش کریں اور اپنی سانسوں پر توجہ مرکوز کریں جب تک کہ یہ حالت سنبھل نہ جائے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ پر اختلاج قلب کی حالت طاری ہے مگر یہ ہنگامی حالت نہیں ہے، تو آپ کو کسی ڈاکٹر یا دوسرے ہیلتھ پروفیشنل سے بات کرنی چاہیے۔
اگرچہ اختلاج قلب کی حالت عام طور پر کوئی ہنگامی صورت حال نہیں ہوتی ہے، لیکن اگر آپ کو اس کی وجہ سے چکر آنا، سانس پھولنا یا سینے میں درد پانچ منٹ سے زیادہ جاری رہے، تو آپ کو 999 پر کال کرنی چاہئیے۔
This page was last updated on November 29, 2023 and is under regular review. If you feel anything is missing or incorrect, please contact [email protected] to provide feedback.