Skip to main content

کوویڈ

یہ سیکشن اس بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے کہ کورونا وائرس (کوویڈ-19) کیا ہے اور یہ آپ کے جسم کو کیسے متاثر کرتا ہے۔ آپ کو محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ کوویڈ-19 کے ٹیسٹوں اور ویکسینوں کے بارے میں بھی معلومات ملیں گی۔

مزید مدد کی ضرورت ہے؟ ہم آپ کی مدد کے لیے حاضر ہیں:

  • آپ صحت کی معلومات کے وسائل بشمول معلوماتی کتابچے اور حقائق نامے آرڈر یا ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
  • آپ ہماری ایڈوائس لائن نرسوں میں سے کسی سے اعتماد کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔

کال کریں: 0808 8010 899 (لینڈ لائن اور موبائل سے مفت)

ای میل: [email protected]

کوویڈ-19 کیا ہے؟

کوویڈ-19 ایک وائرس کی انفیکشن ہے، جو جسم کے تمام حصوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ سانس کے نظام پر اس کا خاصا مضبوط اثر پڑتا ہے۔

اس کا تعلق بنیادی طور پر کھانسی، بخار اور سانس کی دشواریوں کے علاوہ “انوسمیا” سے ہے، جس کا مطلب کسی شخص کی سونگھنے یا ذائقہ کی حس کا نقصان یا تبدیلی ہے۔ کوویڈ-19 دل، آنتوں اور مدافعتی نظام کو بھی متاثر کرتا ہے اور پورے جسم میں علامات کی ایک بہت بڑی حد کا سبب بن سکتا ہے۔

کوویڈ-19 تھوک یا بلغم کی ایسی چھوٹی بوندوں کے ذریعے پھیلتا ہے، جو انفیکشن میں مبتلا افراد کے سانسوں سے باہر نکلتی ہیں۔ یہ بوندیں کھانسی، چھینکوں اور بھاری طور پر سانس لینے سے اور بھی زیادہ پھیلتی ہیں۔

زیادہ تر لوگ جن میں کوویڈ-19 کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، وہ 2-3 ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ تاہم، ایک اندازے کے مطابق 5 ہفتوں کے بعد بھی 20% تک مریضوں میں علامات موجود رہتی ہیں اور تقریباً 10% مریضوں میں 12 ہفتوں کے بعد بھی علامات جاری رہ سکتی ہیں۔ اسے “لانگ کوویڈ” کہا جاتا ہے۔

پابندیاں، تحفظ اور خود کو الگ تھلگ کرنا

اسکاٹ لینڈ میں کوویڈ-19 کے حوالے سے فی الحال کوئی پابندیاں موجود نہیں ہیں اور “شیلڈنگ” پروگرام جو پہلے وبائی مرض کے دوران موجود تھا، اب اسے بھی بند کر دیا گیا ہے۔

تاہم، اب بھی یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر آپ میں کوویڈ-19 کی علامات موجود ہیں یا اگر آپ کے گھرانے کے کسی شخص کا کوویڈ-19 ٹیسٹ مثبت آیا ہو، تو آپ کم از کم 7 دن یا جب تک کہ آپ کی علامات ختم نہ ہو جائیں، جو عرصہ بھی زیادہ ہو، خود کو الگ تھلگ رکھیں۔

اس کا مطلب ہے کہ آپ کو جہاں ممکن ہو گھر رہنا چاہیے، باہر جاتے وقت ماسک پہننا چاہیے اور ہر قسم کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنا چاہئیے۔

الگ تھلگ رہنے سے نمٹنا

خود کو الگ تھلگ رکھنا مشکل ہوتا ہے، خاص کر اگر آپ خود سے رہتے ہوں۔ خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ فون کالز، ای میلز، پیغام رسانی اور ویڈیو کالز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ رابطے میں رہنے کی کوشش کرنا واقعی مفید ہو سکتا ہے۔ گھر میں جتنا ہو سکے متحرک رہیں۔

ایوری مائنڈ میٹرز(Every Mind Matters) گھر میں رہتے ہوئے آپ کی ذہنی صحت میں مدد کے لیے مشورے اور تجاویز پیش کرتا ہے۔ یاد رکھیں کہ خود کو الگ رکھنا عارضی ہے اور ہمیشہ کے لیے نہیں ہو گا۔

چیسٹ ہارٹ اینڈ سٹروک اسکاٹ لینڈ کی ایڈوائس لائن نرسیں بھی آپ کو رازدارانہ معاونت، مشورہ اور معلومات فراہم کر سکتی ہیں۔انہیں 0808 801 0899 پر مفت کال کریں، [email protected] پر ای میل کریں یا NURSE لکھ کر 66777 پر ٹیکسٹ میسج بھیجیں۔

ٹیسٹ کروانا

یہ دیکھنے کے لیے کہ آیا آپ کو کوویڈ-19 ہے یا ہو چکا ہے، تین قسم کے ٹیسٹ استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ درج ذیل ہیں:

  • PCR ٹیسٹنگ۔ یہ کوویڈ-19 کا سب سے قابل اعتماد ٹیسٹ ہے۔ یہ کلینک میں یا گھر پر بھی انجام دیا جا سکتا ہے اور نتائج حاصل کرنے میں کم از کم 48 گھنٹے لگتے ہیں۔ یہ وائرس کے جینیاتی مواد کا پتہ لگاتا ہے اور اگر آپ میں کوویڈ کی علامات موجود ہوں، تو اسے تبھی استعمال کرنا چاہئیے۔ یہ ٹیسٹ علامات ظاہر ہونے کے 8 دن کے اندر مکمل کرنا ہوتا ہے، کیونکہ اس سے زیادہ وقت گزر جانے کے بعد وائرس کی تعداد بہت کم ہو جاتی اور اس کا پتہ لگانا مشکل ہو سکتا ہے۔
  • LFD ٹیسٹنگ۔ یہ ٹیسٹ PCR ٹیسٹوں کے مقابلے میں تیار کرنے میں آسان اور تیزی سے حاصل ہوتے ہیں۔ وہ وائرس سے وابستہ پروٹین کا پتہ لگاتے ہیں۔ اگر ان میں سے کسی ایک ٹیسٹ پر آپ کا نتیجہ مثبت آتے ہیں، تو آپ کو فوری طور پر خود کو الگ تھلگ کرنا چاہئیے اور ایک PCR ٹیسٹ بُک کرنا چاہئیے۔
  • اینٹی باڈی ٹیسٹنگ۔ اسکاٹ لینڈ میں یہ ٹیسٹ زیادہ تر تشخیص کے بجائے تحقیق اور مطالعہ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ چونکہ ان ٹیسٹوں میں انفیکشن کے خلاف جسم کے مدافعتی ردعمل کے ثبوت کی جانچ کی جاتی ہے، لہٰذا یہ فوری طور پر انفیکشن ظاہر نہیں کریں گے، لیکن انفیکشن ختم ہونے کے بعد بھی کافی عرصہ تک مثبت نتیجہ دکھاتے رہیں گے۔ مثبت اینٹی باڈی ٹیسٹ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اب آپ کو تحفظ حاصل ہو گیا ہے، لیکن اس سے یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ کو پہلے کسی وقت کوویڈ-19 ہو چکا ہے۔

آپ NHS Inform پر ان ٹیسٹوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور اپنا ٹیسٹ بک کرانے کا طریقہ جان سکتے ہیں۔

ویکسینیں لگوانا

کورونا وائرس کی ویکسینیں اب اسکاٹ لینڈ کے 5 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کے لیے دستیاب ہیں۔

ویکسینوں کی کئی اقسام دستیاب ہیں، لیکن ان کے کام کرنے کے طریقے ایک جیسے ہی ہیں۔ کورونا وائرس کی سطح پر پروٹین ایک مخصوص مواد پایا جاتا ہے، جسے “سپائک پروٹین” کہتے ہیں۔ ویکسینیں آپ کے جسم کو یہ والی سپائیک پروٹین (بغیر وائرس کے) پیدا کرنے کی ہدایت کرتی ہیں، جو آپ کے مدافعتی نظام کو کورونا وائرس کو پہچاننے اور اس پر حملہ آور ہونا سکھانے کے لیے مدافعتی ردعمل کو متحرک کرتی ہیں۔

ویکسین میں وائرس خود موجود نہیں ہوتا ہے اور ویکسین لگوانے سے آپ کو کوویڈ-19 نہیں ہو گا۔ اس بات کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں ہے کہ آیا ویکسینیں بھی کوئی ایسے طویل مدتی مضر اثرات مرتب کر سکتی ہیں، جو کوویڈ-19 خود کر سکتا ہے۔

کچھ لوگ ویکسینیں لگوانے کے بعد ضمنی اثرات کا تجربہ بھی کرتے ہیں۔ ان میں درج ذیل شامل ہو سکتے ہیں:

  • ٹیکہ لگنے کی جگہ پر درد، سوجن اور/یا لالی
  • سر درد یا پٹھوں میں درد
  • جوڑوں کا درد
  • سردی لگنا
  • متلی یا الٹی
  • تھکاوٹ محسوس کرنا
  • بخار (درجہ حرارت 37.8 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ)

یہ علامات عام طور پر چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔

کچھ لوگ جن کو پہلے کبھی الرجی کے شدید ردعمل ہو چکے ہوں، وہ وائرس کے خلاف بہت بری طرح سے ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں۔ ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے (تقریباً 4000 افراد میں سے 1) اور ویکسین لگوانے سے پہلے کسی ڈاکٹر یا ہیلتھ پروفیشنل سے اپنی الرجی کی ہسٹری پر بات کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ دیکھا گیا ہے کہ ویکسین لگوانا آپ کو کوویڈ کی شدید علامات سے بچا سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگ جن میں کوویڈ کی ایسی شدید علامات ظاہر ہو جائیں، جن کی وجہ سے انہیں ہسپتال میں داخل ہونے پڑا ہے، انہوں نے ویکیسن نہیں لگوائی ہوئی ہوتی – لہٰذا اگر آپ کو ویکسین ملے، تو آپ کو ضرور لگوا لینی چاہئیے۔

کوویڈ-19 ویکسینوں کے بارے میں معلومات NHS Lothian سے کئی زبانوں میں دستیاب ہے۔

This page was last updated on November 29, 2023 and is under regular review. If you feel anything is missing or incorrect, please contact [email protected] to provide feedback.

Share this page
  • Was this helpful ?
  • YesNo